اپریل کی صبحیں مسکراتی ہیں ان کا جواب بھی مسکراہٹ سے دیجئے اور یہ اسی وقت ممکن ہے کہ جب آپ محتاط ہوں‘ صحت مند ہوں رات کو جلد سوئیں اور صبح سویرے بیدار ہوکر اپنے دن کا آغاز کریں۔
مارچ میں خیمہ زن ہونے والا کاروان بہار رخصت ہوچکا ہے یا رخصت ہونے کی تیاریاں کررہا ہے۔ ملک کے کوہستانی علاقوں میں ابھی اس کا پڑاؤ رہے گا لیکن میدانی اور جنوبی علاقوں میں رات دن کے تیور بتارہے ہیں کہ گرمیاں آگئی ہیں۔ گندم کی فصل سنہری رنگت اختیار کرگئی ہے۔ آم کے درختوں میں کیریاں جھول رہی ہیں اور دوپہر کی تیز دھوپ میں گھنے درختوںمیں کوئل کوک رہی ہے۔
سیروتفریح کیلئے بہترین موسم:اس مہینہ میں اچھے اور خوبصورت نظاروں کی حامل جگہوں کی سیر کرنی چاہیے۔ سال بھر کی محنت و مشقت کے بعد چند دن جسم اور جان (روح) کو آرام دے دیا جائے تو تھکاوٹ‘ کسلمندی اور بے دلی کم ہوکر انسان تازہ دم ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ اقوام کے افراد ان دنوں مختلف جھیلوں‘ پہاڑوں اور جنگلوںکے پُرفضا مقامات پر چند یوم ضرور بسر کرتے ہیں اور یہی چیز ان کی تندرستی میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں:ویسے تو رہائشی جگہوں کو صاف ستھرا رکھنا انسان کا فرض ہے۔ مگر خاص طور پر ان ایام میں ذرا زیادہ ہی توجہ دی جائے تو اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو ملیریا جیسے موذی مرض سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے کیونکہ گندی جگہوں پر مچھروں کی افزائش ہوتی ہے جو ملیریا بخار پھیلاتے ہیں۔
اسی طرح مکھیاں بھی جو کہ ہیضے جیسی مہلک وباء کا باعث ہوتی ہیں گندی جگہوں پر پرورش پاتی ہیں۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ اپنے گھر میں سفیدی کروائیں۔ نالیوں میں صفائی کے بعد فینائل چھڑکیں۔ صحن اور کمروں کے فرش کو دھوئیں اور ہمیشہ صاف ستھرا رکھیں۔ کوڑے کرکٹ کو ڈھکنے والے ٹن یا پلاسٹک کے تھیلوں میں جمع کریں۔ کمروں میں وقتاً فوقتاً اگربتی جلائیں یاہرمل کی دھونی دیں تاکہ ہوا صاف رہ سکے۔ سوتے وقت مچھردانی کا استعمال نہایت مفید ہے۔ روزانہ غسل کریں۔ بدن پر سرسوں کے تیل کی مالش کریں۔ خوشبوئیں اور پھول سونگھنا بھی مفید ہے۔ نہار منہ پانی پینے سے پرہیز کریں۔طبی تقاضے: اپریل بلکہ موسم گرما کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں۔ اس موسم میں بعض لوگوںکو خاص طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں تاکہ ان کی صحت کو کسی قسم کے خطرات لاحق نہ ہوں ان میں کھلاڑی‘ مزدور‘ بچے بوڑھے اور مسکن دوائیاں استعمال کرنے والے خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ کھلاڑیوںکو تربیت دینے والوں اور محنت مزدوری کرنے والوں کا یہ فرض ہے کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ انہیں مناسب وقفوں کے ساتھ کافی مقدار میں پینے کیلئے پانی ملتا رہے۔بچوںکو بند اور گرم کمروں میں بھی نہیں رکھنا چاہیے۔اسی طرح بوڑھوں کو بھی چاہیے کہ وہ دھوپ کے وقت باہر نکلنے سے گریز کریں۔ اپریل کا تقاضاہے کہ صاف ستھرے رہیے‘ صاف ستھری ہلکی غذا کھائیے۔ صاف پانی پیجئے اور زیادہ گرمی پیدا کرنے والی ثقیل چیزوں کا استعمال کم سے کم رکھیے۔ اپریل کی صبحیں مسکراتی ہیں ان کا جواب بھی مسکراہٹ سے دیجئے اور یہ اسی وقت ممکن ہے کہ جب آپ محتاط ہوں‘ صحت مند ہوں رات کو جلد سوئیں اور صبح سویرے بیدار ہوکر اپنے دن کا آغاز کریں۔
اپریل میں کیا کھائیں؟:اس مہینہ میں بھنی ہوئی چیزیں‘ شکار کے گوشت اور سرکے کی چیزیں استعمال کرنی چاہئیں۔ اگرچہ اس موسم میں تیز مصالحہ والی بھنی ہوئی غذاؤں کو طبیعت چاہتی ہے مگر نہ تو زیادہ تیز مصالحہ اچھی چیز ہے کہ یہ معدے کی چنٹوں کے فعل کو باطل کرتا ہے اور نہ ہی حد سے زیادہ بھنا ہوا گوشت مفید ہے کیونکہ اس کے تمام حیاتین جل کر تباہ ہوجاتے ہیں اس لیے بھنے ہوئے سے مراد معتدل (درمیانہ درجہ) بھوننا ہے۔ مچھلی بھی کھاسکتے ہیں۔پودینہ اور پیاز کی چٹنی یا ٹماٹر ساس بھی نہ صرف کھانے کو لذیذ بناتے ہیں بلکہ ہاضم میں بھی ممدو معاون ثابت ہوتے ہیں ہر قسم کا اچار کھانے سے اس لیے پرہیز کرنا چاہیے کہ اس سے گلے کے غدود کو نقصان پہنچتا ہے۔ رات کو کھانا کم کھائیں اور اس کے بعد کچھ دیر چہل قدمی کریں اس سے ہضم میں بھی مدد ملتی ہے بعدازاں سونے کیلئے پلنگ پر جائیں۔ سوچوں سے دماغ کو خالی کریں صرف اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کریںمغفرت کی دعائیں مانگیں اور سوجائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں